سورة نوح - آیت 15

أَلَمْ تَرَوْا كَيْفَ خَلَقَ اللَّهُ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ طِبَاقًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

کیا تم دیکھتے نہیں کہ اللہ نے کس طرح سات آسمانوں [٨] کو اوپر تلے پیدا کیا

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1) فرمایا حقیقت یہ ہے کہ تم جو دین کو نہیں مانتے ہو اور اس طرح کے خیالات کی اشاعت کرتے ہو تو محض اس لئے کے تمہارے دلوں میں اللہ کے لئے عزت واحترام کا جذبہ نہیں ہے۔ اس کے بعد اس کی قدرتوں اور حکمتوں کو بیان کیا ہے کہ دیکھو خود تم کو اس نے بنایا ہے آسمان کو کس طرح اوپر تلے پیدا کیا ہے اور پھر اس میں چاند ور سورج کو کس طرح آویزاں کیا ہے کہ وہ ضیا بخش عالم ہیں ۔ تم کو زمین کے اجزاء سے پیدا کیا ہے ۔ پھر زمین ہی میں مرنے کے بعد لیجایا جائے گا ۔ اور پھر دوبارہ اس زمین میں سے اٹھائیگا ۔ یہ کتنی عبرت انگیز بات ہے ۔ دیکھو یہ محض اللہ کی عنایت ہے کہ اس نے زمین کو اتنی وسعت کے باوجود تمہارے پاؤں تلے بچھادیا ہے اور تم نے اس میں کشادہ اور وسیع راستے بنارکھے ہیں اور بلا خوف وخطر اس میں چلتے پھرتے ہو ۔ کیا ایسا اللہ تمہارے لئے کچھ بھی قابل احترام نہیں ؟