سورة النسآء - آیت 44

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ أُوتُوا نَصِيبًا مِّنَ الْكِتَابِ يَشْتَرُونَ الضَّلَالَةَ وَيُرِيدُونَ أَن تَضِلُّوا السَّبِيلَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا آپ نے ان لوگوں کی حالت پر بھی غور کیا جنہیں کتاب کا کچھ علم [٧٧] دیا گیا ہے جس سے وہ گمراہی ہی خریدتے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ تم بھی راہ حق سے بہک جاؤ

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٣) (آیت) ” اوتوا نصیبا من الکتب “۔ سے اس طرف اشارہ ہے کہ اہل کتاب کے پاس احکام خداوندی کا کوئی کامل وصحیح صحیفہ نہیں ۔ گردش روزگار اور ان کی اپنی بداعمالیوں کی وجہ سے چند صداقتیں اور سچائیاں ان کے پاس محفوظ رہ گئی ہیں ۔ مگر یہ ہیں کہ ان کو بھی پس پشت ڈال رہے ہیں اور دنیا کی جھوٹی خواہشات کے لئے حق وصداقت کو قربان کر رہے ہیں ، فرمایا یہ تمہارے اور حق کے لئے کھلے دشمن ہیں یہ جان رکھیں کہ خدائے ذوالجلال تمہیں دیکھ رہا ہے ۔ حل لغات : سکری : جمع سکران ۔ بدمست جنبا ، جنبی ، ناپاک ۔ الغآئط : جائے ضرور ، قضائے حاجت ۔ صعیدا : مٹی ۔