وَإِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَيْنِهِمَا فَابْعَثُوا حَكَمًا مِّنْ أَهْلِهِ وَحَكَمًا مِّنْ أَهْلِهَا إِن يُرِيدَا إِصْلَاحًا يُوَفِّقِ اللَّهُ بَيْنَهُمَا ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيمًا خَبِيرًا
اور اگر تمہیں زوجین کے باہمی [٦١] تعلقات بگڑ جانے کا خدشہ ہو تو ایک ثالث مرد کے خاندان سے اور ایک عورت کے خاندان سے مقرر کرلو۔ اگر وہ دونوں [٦٢] صلح چاہتے ہوں تو اللہ تعالیٰ ان میں موافقت پیدا کردے گا۔ اللہ تعالیٰ یقیناً سب کچھ جاننے والا اور باخبر ہے
تدبیر منزل کے تین زرین اصول : آخری صورت : (ف ٢) اگر میاں بیوی میں اختلاف اس درجہ تک بڑھ جائے کہ دونوں اسے مٹانے پر قادر نہ ہوں تو بہترین طریق یہ ہے کہ وہ حکم مقرر کرلیں ، ایک عورت کا عزیز ہو اور اس ایک مرد کا ، دونوں غیر جانبداری سے واقعات کو سنیں اور معاملہ نپٹانے کی کوشش کریں ، اگر مسلمان اس تجویز پر عمل پیرا ہوجائیں تو ان کابہت سا روپیہ عدالتوں میں برباد ہونے سے بچ جائیے ۔ حل لغات : شقاق : اختلاف ۔