سورة الجمعة - آیت 10

فَإِذَا قُضِيَتِ الصَّلَاةُ فَانتَشِرُوا فِي الْأَرْضِ وَابْتَغُوا مِن فَضْلِ اللَّهِ وَاذْكُرُوا اللَّهَ كَثِيرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر جب نماز ادا ہوچکے تو زمین میں منتشر ہوجاؤ [١٥] اور اللہ کا فضل تلاش کرو اور اللہ کو بکثرت یاد کرتے رہو شاید کہ تم فلاح پاؤ

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: غرض یہ ہے کہ عبادت سے مراد ترک سعی نہیں ہے ۔ بلکہ اس کا مقصد تو یہ ہے کہ وہ اور زیادہ اکتساب فضل ودولت کے لئے تیار وآمادہ کرے ۔ اسی لئے ارشاد فرمایا ۔ کہ جب تم لوگ عبادت سے فارغ ہوجاؤ۔ تو پھر حسب معمول اپنے کاروبار میں مصروف ہوجاؤ۔ اور اپنے کاروبار میں اس عہد کو ملحوظ رکھو جو تم نے نماز میں اپنے اللہ سے کیا ہے *۔ حل لغات :۔ ذکیراللہ ۔ خطبہ کی طرف اشارہ ہے * انقضواکیھا ۔ اس کی طرف لپکتے ہیں *۔