سورة الحشر - آیت 24

هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚ يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ اللہ ہی ہے جو پیدا [٣٩] کرنے والا ہے۔ سب کا موجد [٤٠] اور صورتیں عطا کرنے والا [٤١] ہے۔ اس کے سب نام اچھے [٤٢] ہیں۔ آسمانوں اور زمین میں جو مخلوقات ہیں سب اسی کی تسبیح کر رہی ہیں اور وہ زبردست ہیں، حکمت والا ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

خدا کا اسلامی تصور ف 1: اسلام سے پہلے اللہ کے تخیل کو جسمانیت سے مجرد کرکے سمجھنا انسانی فہم کے لئے قریب قریب ناممکن تھا ۔ اس وقت آپ مسیح میں اس کی ذات کو منجلہ دیکھ سکتے تھے ۔ عزیر میں اس کی جلوہ گری تھی ۔ اصنام میں اس کا پرتو تھا ۔ نجوم وکواکب میں اس کا انعکاس تھا ۔ اشخاص وافراد کے قدس میں وہ ظہور پذیر تھا ۔ اس وقت اس ذات صمدیت کا تصور یہ تھا ۔ کہ اس کا کسی نہ کسی رنگ میں مخلوقات کے ساتھ آلودہ ہونا ضروری ہے ۔ کوئی مذہب ایسا نہ تھا ۔ جس نے تجرید اور توحید کے مسئلہ کو واضح کرکے بیان کیا ہو اور اس حسن مطلق کو تصیدات سے الگ کرکے دکھایا ہو ۔ قرآن حکیم پہلی اور آخری کتاب ہے ۔ جس نے اس گتھی کو سلجھایا ۔ اور بتایا کہ وہ خدا ایسا نہیں ہے ۔ جس کو کائنات میں آپ محدود محصور دیکھ سکیں ۔ وہ ان سب چیزوں سے علیحدہ بائن اور متمائز ہے ۔ قرآن نے باتای ۔ کہ وہ شہنشاہ اقلیم کون ہے ۔ کوئی ذات اس کے اختیارات میں مداخلت نہی کرسکتی ۔ وہ نقص وعیب سے سراسر پاک ہے ۔ باوجود عظمت وجلالت قدر کے وہ ہمہ سل امتی اور امن ہے اس پر ایمان لانے سے دلوں کو تسکین حاصل ہوتی ہے ۔ اور دنیا میں سکون پھیلتا ہے ۔ وہ امن وتماتیت بخشنے والا ہے ۔ سب کی حفاظت کرتا ہے ، سب کی جسمانی اور روحانی ضروریات کو پورا کرنے والا ہے ۔ غالب اور صاحب عزت واقتدار ہے ۔ ارادے کا زبردست ہے ۔ کوئی قوت اس کے فیصلے کو مسترد کردینے پر قادر نہیں ۔ دل اور جسم کے عوارض کو دور کرنے والا عظمت ورفعت کا مالک ہے ۔ شرک کی ہر طرح کی آلودگیوں سے پاک ہے ۔ مخلوقات کو پردہ عدم سے نکالنے والا ہے ۔ مصور ہے ۔ کی الجملہ حسن وکمال کی کوئی بات ایسی نہیں ۔ جو اس میں نہ پائی جاتی ہو ۔ یوں سمجھ لو کہ تمام اوصاف حسن وجمال اور تمام وہ ارائیں ۔ جو کسی شخصیت کو مسجود بناسکتی ہیں ۔ وہ اس میں موجود ہیں ۔ آسمانوں اور زمین کی ہر چیز اس کے حکموں کو مانتی ہے ۔ اور اس کی قدرت اور حکمت پر دال ہے ۔ یہ ہے وہ تصور اس خدا کا جس کو مسلمان مانتے ہیں ۔ آپ تمام مذہبی ذخیر کتب پڑھ جائیے ۔ آپ کو اس وضاحت اور یقین کے ساتھ الٰہیات اور صفات کے باب میں کہیں اس نوع کے حقائق نہیں چلیں گے *۔