سورة النسآء - آیت 16

وَاللَّذَانِ يَأْتِيَانِهَا مِنكُمْ فَآذُوهُمَا ۖ فَإِن تَابَا وَأَصْلَحَا فَأَعْرِضُوا عَنْهُمَا ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِيمًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور تم میں سے جو مرد اور عورت [٢٨] اس فعل کا ارتکاب کریں انہیں ایذا دو۔ پھر اگر وہ توبہ کرلیں اور اپنی اصلاح کرلیں تو ان کا پیچھا [٢٩] چھوڑ دو۔ یقینا اللہ توبہ قبول کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

نفسیات اخلاق کاباریک نکتہ : (ف1) ﴿فَأَعْرِضُوا عَنْهُمَا﴾میں اخلاق کے اس دقیق نکتہ کی طرف اشارہ ہے کہ بعض دفعہ حد سے زیادہ سزا اور ملامت ذوق گناہ کو اور بھڑکا دیتی ہے ، مقصد یہ ہے کہ مجرموں کے دل میں شدید احساس پیدا کردیا جائے اور بس جب یہ پیدا ہوجائے تو انہیں زیادہ تنگ نہ کرنا چاہئے ، اس طرح وہ خود بخود رک جاتے ہیں ۔ حل لغات : آذُوهُمَا: تکلیف دو ، سزا دو ، مادہ ایذا ۔ أَعْرِضُوا: پیچھا چھوڑ دو ۔