فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ
جو نعمتوں والے باغوں میں ہوں گے
اہل جنت کی زندگی ف 1: دنیا میں جو لوگ اپنی خواہشات نفس پر ضبط واقتدار رکھتے ہیں اور اپنے تمام رجحانات ، العذاہ اللہ کے تابع کردیتے ہیں ۔ ان کے لیے وہاں کامل سامان تعیش فراہم ہوگا ، ان کو یہ بتایا جائیگا کہ اگر دنیا میں تم لوگ ان لذات کو چھوڑ دو ۔ اور صرف ان لذتوں کے درپے رہو ۔ جن کا حصول جسم اور روح کی مسرتوں میں اضافہ کردینے کا باعث ہوتا ہے ۔ تو یہ سب چیزیں تمہیں فراوانی اور کمال کے ساتھ یہاں ملیں گی ۔ چنانہچ یہ دیکھو کہ دنیا میں شراب ممنوع اور حرام ہے ۔ کیونکہ یہاں یہ ناقص ہے ۔ تمہارے دل ودماغ پر قبضہ کرلیتی ہے ۔ نہیں بدحواس بنادیتی ہے ۔ تمہارے جنسی جذبات کو برانگیختہ کرتی ہے ۔ اور معاسی پر آمادہ کرتی ہے ۔ اور مضر بھی ہے ۔ اس کے استعمال سے اعضاء میں ڈھیل اور ضعف پیدا ہوجاتا ہے ۔ دل جگر اور امعاء میں قوت حیات باقی نہیں رہتی ۔ اولاد ضعیف اور نکمی پیدا ہوتی ہے ۔ مگر وہاں جو شراب ملے گی ۔ وہ ان تمام نقوص اور تکدرات سے پاک ہوگی ۔ اس کو تم آبخوروں اور آفتابوں میں پیو گے ۔ قدحوں کے قدحے چڑھاجاؤ گے ۔ مگر ذرا تکلیف محسوس نہ ہوگی ۔ نہ یہ ہوگا ۔ کہ عقل درست نہ رہے ۔ شراب کے ساتھ عمدہ گوشت حسب ذوق ملے گا *۔ حل لغات :۔ ازوجا ۔ اقسام * ثلتۃ ۔ جماعت ۔ گروہ * موضونۃ ۔ بنے ہوئے * باکواب ۔ کو ب کی جمع ہے * انجورہ * اباریق ۔ اس کا واحدابریق آفتاب * کاس ۔ شراب سے معمور قدحہ *۔