سورة الرحمن - آیت 39
فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْأَلُ عَن ذَنبِهِ إِنسٌ وَلَا جَانٌّ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اس دن کسی انسان یا جن سے اس کے گناہ کی بابت [٢٨] نہ پوچھا جائے گا (کہ آیا اس نے یہ گناہ کیا تھا یا نہیں؟)
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ف 1: لائیسئل سے مراد یہ ہے ۔ کہ بنظر عفو وکرم ان سے سوال نہیں کیا جائیگا ۔ بلکہ زعبود توبیخ کے انداز میں ڈانٹ ڈپٹ کر پوچھا جائیگا کہ دنیا میں تم نے کیوں ہماری نافرمانی کی ۔ اور کیوں ہماری ناراض کو خریدا ۔ کیا تمہیں ڈر نہیں معلوم ہوتا تھا ۔ اور گناہوں کے ارتکاب کے وقت کانپ نہیں جاتے تھے *۔