سورة الرحمن - آیت 37

فَإِذَا انشَقَّتِ السَّمَاءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

جس وقت آسمان پھٹ [٢٧] جائے گا توتلچھٹ کی طرح سرخ ہوجائے گا

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

سرخ تلچھٹ کی طرح (ف 1) فرمایا کہ یہ زرنگار سقف ، ازرق رداء ایک وقت آئے گا کہ آگ کے شعلے اس کو زیتون کی سرخ تلچھٹ کی طرح تپادیں گے ۔ یہ دنیا نجوم وکواکب تیرگی فنا میں گم ہوجائے گی اور یہ سارا عالم رنگ وبو مٹ جائے گا ۔ پھر ایک وقت آئے گا جب دوبارہ بساط کون بچھادی جائے گی ۔ اور جن وانس کو کشاں کشاں حی وقیوم خدا کے سامنے پیش کیا جائے گا اور ان سب لوگوں کو سزا دی جائیگی جو اس کو نہیں مانتے تھے جو خواہشات نفس کی تکمیل میں سرگرداں رہتے تھے ۔ جن کی زندگی كا نصب العین محض یہ تھا کہ دولت اکٹھی کریں ۔ دنیا کی آسائشوں اور آسودگیوں کو سمیٹ لیں ۔ اور ہر نوع کی لذت سے کام ودہن کی تواضع کریں جو مادیت میں غرق تھے ۔ اور جنہوں نے بھول کر بھی کبھی اندر کی طرف جھانکا ۔ اور نہیں دیکھا کہ ان کی روحی ضروریات کیا ہیں ۔ حل لغات: الدِّهَانِ۔ نرمی ۔ یا سرخ چمڑے کو کہتے ہیں ۔ اور روغن زیتون کی تلچھٹ کو بھی۔