سورة الرحمن - آیت 29
يَسْأَلُهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آسمانوں اور زمین میں جو مخلوق بھی موجود ہے سب اسی سے [١٩] (اپنی حاجات) مانگتے ہیں۔ وہ ہر روز ایک نئی شان میں ہے
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ف 3: کل یوم ھوفی شان سے غرض یہ ہے کہ خدا کائنات کے نظم ونسق ، تخلیق وترتیب احیاء واماتت میں برابر لگارہتا ہے ۔ اور باوجود اس کے جو کچھ ہوتا ہے ۔ وہ مرتبہ علمی میں سب کچھ متعین ہے ۔ پھر بھی جہاں تک فعل کا تعلق ہے ۔ وہ براہ راست ہر چیز پر قادر ہے ۔ اور بقول حکماء کے فارغ نہیں ہے *۔ حل لغات :۔ برزخ ۔ آڑ ۔ پردہ * اللوء لو ۔ موتی * المرجان ۔ مونگا * الجوار ۔ کشتیاں * شان ۔ کیفیت ۔ حال ۔ کام *۔