سورة النسآء - آیت 2

وَآتُوا الْيَتَامَىٰ أَمْوَالَهُمْ ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَهُمْ إِلَىٰ أَمْوَالِكُمْ ۚ إِنَّهُ كَانَ حُوبًا كَبِيرًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور یتیموں کو ان کے مال واپس کردو۔ اور ان کی کسی اچھی چیز کے بدلے انہیں گھٹیا چیز نہ دو، نہ ہی ان کا مال اپنے مال میں ملا کر خود اس سے کھانے کی کوشش کرو۔ یہ بڑی گناہ کی [٤] بات ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) اس آیت میں یتامی کے ساتھ حسن سلوک کی تعلیم ہے ۔ لوگ عام طور پر تربیت کے نام پر ان کا مال کھاتے یا بدل لیتے ۔ اللہ تعالیٰ نے اس سے روکا اور بتایا ہے کہ یہ بہت بڑا گناہ ہے ۔