سورة الرحمن - آیت 4
عَلَّمَهُ الْبَيَانَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
(پھر) اسے اظہار مطلب [٣] سکھایا
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
سورہ الرحمن (ف 1) جیسا کہ سورۃ کے نام سے ظاہر ہے اس میں اللہ تعالیٰ کے فیوض رحمت کو تفصیل کے ساتھ بیان فرمایا ہے اور انسانی ذہن وفکر کو متوجہ کیا ہے کہ اللہ کے بوقلمون انعامات پر نظر رکھے اور اس کی شان رحمانیت کا سارے عالم میں جلوہ دیکھے ۔ فرمایا کہ اس فیوض میں سے سب سے بڑا فیض قرآن ہے جس کی روشنی اور برکات سے کائنات عقل وخرد میں توازن قائم ہے ۔ اس نے جب انسان کو پیدا کیا اور اس کو قوت گویائی سے بہرہ مند کیا تو مقصد یہی تھا کہ یہ اللہ کے پیغام دنیا کے کناروں تک پہنچائے ۔ اس اعلیٰ فیض سے سارے عالم کو مشرف کرے اور بیان اظہار کی قوتوں کو اس کی تفصیلات کی اشاعت کے لئے وقف کردے ۔