سورة النجم - آیت 35
أَعِندَهُ عِلْمُ الْغَيْبِ فَهُوَ يَرَىٰ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
کیا اس کے پاس علم غیب ہے کہ وہ (سب کچھ) دیکھ [٢٦] رہا ہو۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 1) ﴿الَّذِي تَوَلَّى﴾ سے کوئی خاص شخص مراد نہیں ہے بلکہ مقصد یہ ہے کہ ان مکے والوں نے اللہ کے پیغام کو ٹھکرادیا ہے اور تسلیم ورضا سے روگردانی کی ہے۔ پہلے جب حضور (ﷺ) تشریف نہیں لائے تھے اس وقت تو رفاہ عام کے کاموں میں یہ کچھ حصہ لیتے تھے اور جو دو سخا سے کام لیتے تھے ۔ مگر اب ضد اور تعصب میں آکر انہوں نے وہ بھی بند کردیا ہے ۔ کب ان لوگوں کے پاس اس طرز عمل کے جواز کے لئے کوئی سند غیب سے نازل ہوئی ہے یا یہ محض بغض وعناد کا مظاہرہ ہے ۔