سورة النجم - آیت 9

فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

پھر دو کمانوں کا یا اس سے کم فاصلہ رہ گیا [٥]

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات: قَابَ۔ انداز۔ قَوْسَيْنِ۔ کمانیں۔ عربوں میں قاعدہ تھا کہ جب دو بڑے آدمی آپس میں معاہدہ کرتے تو وہ اپنی کمانوں کو ایک دوسرے کی طرف بڑھاتے اور قریب کرتے تاآنکہ باہوں سے باہیں مل جاتیں اور وہ اس کو مبایعہ کے لفظ سے تعبیر کرتے ۔ مقصد یہ ہے کہ کچھ جبرائیل عالم بشریت کے قریب ہوئے اور کچھ حضور (ﷺ) بشریت سے ملکوتیت کی طرف بڑھے اور ان دونوں میں بس اتنا فاصلہ رہ گیا جتنا کہ عام طور پر دو گفتگو ئے مصالحت کرنے والوں میں رہ جاتا ہے ۔