إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ لَمْ يَرْتَابُوا وَجَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ
(حقیقی) مومن تو وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر شک میں نہیں پڑے [٢٥] اور اپنے مالوں اور جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا۔ یہی سچے (مسلمان) ہیں۔
حقیقی حلاوت ایمانی ف 1: بنواسہ کے چند دیہاتی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور کہا کہ ہم آپ کے پاس آئے ہیں ہم مومن ہیں ۔ اور دیکھئے ہم نے دوسرے قبائل کی طرح آپ کی مخالفت نہیں کی ۔ ہمارے ساتھ ہمارا اہل وعیال بھی ہے ۔ غرض یہ تھی ۔ کہ آپ ہمارے ممنون ہوکر ہماری مدد کریں ۔ اور قحط سالی میں ہماری حوصلہ افزائی فرمائیں ۔ اس پر ان آیات کا نزول ہوا ۔ کہ ایمان کے مقام بلند پر فائز ہونا آسان نہیں ہے ۔ تم یہ کہو ۔ کہ ہم مسلمان ہیں اور سرسری طور پر ہم نے حقائق کو قبول کرلیا ہے ۔ ابھی ایمان کی حلاوت تمہارے دلوں میں پیدا نہیں ہوئی ۔ مومن وہ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مضبوط عقیدت رکھتے ہیں ۔ اور ان کے دلوں میں کسی طرح کا شک وشبہ پیدا نہیں ہوتا ۔ اور مخلصانہ اس کے دین کی اشاعت کے لئے اپنے مال اور جان کے ساتھ جہاد کرتے ہیں ۔ تم اسلام کو قبول کرکے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر احسان جتلاتے ہو ۔ حالانکہ تم کو خود اللہ کا ممنون ہوجا چاہیے ۔ کہ اس نے تمہیں ایمان کی توفیق مرحمت فرمائی ۔ اور اسلام کی نعمت سے نوازا *۔ حل لغات :۔ الصادقون ۔ یعنی صداقت شعار * یمنون ۔ احسان جتلاتے ہیں ۔ من سے ہے *۔