سورة الحجرات - آیت 12

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ ۖ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا ۚ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۚ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَّحِيمٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اے ایمان والو! بہت گمان کرنے سے پرہیز [١٩] کرو کیونکہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں۔ اور کسی کی عیب [٢٠] جوئی نہ کرو، نہ ہی تم میں سے کوئی کسی دوسرے کی غیبت [٢١] کرے، کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے؟ تم تو خود اس کام کو ناپسند کرتے ہو اور اللہ سے ڈرتے ہو۔ اللہ ہر وقت توبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

استبراء تنابزسوء ظن تجسس اور غیبت ف 1: ان آیات میں ان قیمتی اصولوں کا ذکر کیا ہے ۔ جن کی وجہ سے قومی اخلاق کی تعمیر ہوتی ہے ۔ اور قوموں میں باہمی ربط واخوت کا رشتہ استوار رہتا ہے ۔ فرمایا ۔ کہ نہ مسلمان مرد مسلمان مردوں سے استہزاء واستخفاف کا سلوک کریں ۔ اور نہ مسلمان عورتیں مسلمان عورتوں کا مضحکہ اڑائیں ۔ کیونکہ ہوسکتا ہے ۔ کہ جن لوگوں کو تم اپنا ہدف مذاق بناتے ہو ۔ وہ تم سے اخلاق واعادت میں کہیں بہتر ہوں ۔ اور اس طرح تم ان کی غیرت وحمیت کو آزماؤ۔ نہ یہ کرو ۔ کہ ایک دوسرے لئے بڑے بڑے نام تجویز کرو ۔ اور عجیب عجیب القاب وضع کرو ۔ اور نہ آپس میں طعنہ زنی سے کام لو ۔ کیونکہ اس طرح مرد مسلمان کی تذلیل سے خسق وفجور کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔ اور ایمان کے بعد ان معرکات کا ارتکاب پھر جاہلیت کے سے اخلاق پیدا کردیتا ہے ۔ یہ اتنا بڑا گناہ ہے ۔ کہ اگر اس کا مرتکب توبہ نہ کرے ۔ تو اللہ کے نزدیک ظالم ہے ۔ سوء ظن سے بھی پرہیز کرو ۔ کیونکہ اس طرح مولوں میں خواہ مخواہ کنیوں کے اژدھے پلتے ہیں ۔ اور سوسائٹی میں افتراق وتشتت پیدا ہوتا ہے تجسس اور ٹٹول بھی کمینہ حرکات ہیں ۔ تمہیں یہ زیبا نہیں ہے ۔ کہ لوگوں کی عیب جوئی کرو ۔ اور یہ دیکھو کہ فلاں شخص رات کو کہاں جاتا ہے اور دن کہاں بسر کرتا ہے اس کے مشاغل کیا ہیں ۔ اور کہاں سے کھاتا پیتا ہے ۔ تمہیں محتسب بنا کر نہیں بھیجا گیا ۔ تم اپنی صلاح کرو ۔ اور لوگوں کو بری نظر سے نہ دیکھو ۔ غیبت بھی برائی ہے ۔ کسی کی غیر حاضری میں عیوب بیان کرنا ایک تو برا ہے ۔ دوسرے اس کے ساتھ چھپی دشمنی ہے ۔ اور تیسرے اس کی تذلیل ہے ۔ اور گویا اس کو ختم کردیتا ہے ۔ اسی لئے فرمایا کہ کیا تم پسند کرتے ہو کہ مسلمان کو اس کی غیبت کرکے مارڈالو ۔ اور پھر اس کی میت سے فائدہ اٹھاؤ۔ اور اس کا گوشت کھاؤ۔ حالانکہ وہ تمہارا بھائی ہے *۔ حل لغات :۔ ولاتنابروا ۔ بدنام نہ کرو * ولا تجسسوا ۔ ٹٹول میں نہ رہو * ولا یفقب ۔ غیبت سے ہے ۔ جس کے معنے کسی کی غیر حاضری میں توہین وتذلیل کی خاطر لب کشائی کرتا ہے *۔