سورة محمد - آیت 19

فَاعْلَمْ أَنَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا اللَّهُ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنبِكَ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ۗ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مُتَقَلَّبَكُمْ وَمَثْوَاكُمْ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پس آپ جان لیجئے کہ اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں اور اپنے لئے نیز مومن مردوں اور عورتوں کے لئے بھی گناہ کی معافی [٢٢] مانگیے۔ اور اللہ تمہارے چلنے پھرنے کے مقامات کو بھی جانتا اور آخری ٹھکانے [٢٣] کو بھی۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: فرمایا ۔ یہ مکے والے کیوں بڑھ کر اور لپک کر رشتہ ہدیات کو نہیں تھام لیتے ؟ آخر رشتہ ہدایت کو تھام لیتے ! آخر یہ کس بات کے منتظر ہیں ۔ جہاں تک دلائل اور شواہد کا تعلق تھا ۔ وہ سب ان کی خدمت میں پیش کردیا گیا ۔ اور ان کو کئی بار بتا دیا گیا ۔ کہ بت پرستی گمراہی اور ذلت اور رسوائی کی راہ ہے اور انسانیت کی توہین اور تذلیل کا راستہ ہے ۔ اب کیا یہ چاہتے ہیں ۔ کہ قیامت اچانک آجائے ۔ اور ان کے اور مسلمانوں کے درمیان آخری فیصلہ صادر فرمادے ۔ ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس کی رحمتیں تو آچکی ہیں ۔ اور جب وہ آجائیگی تو اس وقت ان کیلئے تذکیر ونصیحت کا کوئی امکان باقی نہیں رہیگا *۔ لفظ استغفار پیغمبر کے حق میں ف 3: لفظ استغفار کئی معانی کا حاصل ہے ۔ جہاں تک اس کا تعلق حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ہے ۔ اس کے معنے یہ ہیں ۔ کہ آپ اللہ سے دعا کیجئے کہ آپ کو گناہوں کے عدم صدور کی توفیق عنایت فرمائے *۔ یقینی آپ کو نور وعرفان بخشے ۔ کہ گناہوں کے پرفریب پہلو آپ کی نظروں سے اوجھل اور ڈھکے رہیں ۔ اور آپ ان سے قطعاً متاثر نہ ہوں ۔ اور جہاں اس کا تعلق عام مومنین اور مومنات سے ہے ۔ اس کے معنے یہ ہوں گے کہ ان کے لئے مغفرت طلب کریں اور خدا اسے دعامانگیں ۔ کہ ان کی لغزشوں سے درگزر فرمائیے *۔ حل لغات :۔ آنفرانھا ۔ پکی الامتیں ۔ اشراط ۔ جمع ہر شرط کی *۔