وَلَا يَمْلِكُ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ الشَّفَاعَةَ إِلَّا مَن شَهِدَ بِالْحَقِّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ
یہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر جنہیں پکارتے ہیں وہ سفارش کا کچھ بھی اختیار نہیں رکھتے الا یہ کہ جس نے علم و یقین [٧٨] کے ساتھ حق کی گواہی دی
ف 1: یعنی جس خدا کی آسمانوں میں بھی پرستش ہوتی ہو اور زمین میں بھی ۔ جو سینے کے بھیدوں کو جانتا ہو ۔ جس کے ہر چیز تابع اور مسخر ہو ۔ جو کائنات کو تہ وبالا کردینے پر قادر ہو ۔ اور اس کے متعلق کامل معلومات بھی رکھتا ہو ۔ جس کے پاس سب چھوٹوں اور بڑوں کو جانا ہو ۔ اور اپنے اعمال کو محاسبہ کے لئے پیش کرتا ہو ۔ جس کے ہاں کسی کی سفارش نہ چلے ۔ بجز ان لوگوں کے جو اہل حق وصداقت ہی ۔ اور جن کو وہ خود اجازت دے گا ۔ اور جس کی وحدانیت کی گواہی فطرت انسانی دے ۔ اور پکار اٹھے ۔ کہ اس کے سوا اور کوئی کائنات کا خالق نہیں ہے اس کو اولاد کی بھلا کیا ضرورت ہے ؟ اور عزیز داری کی کون حاجت ؟ اس کی ذات کی بلندی اور رفعت کا تقاضا یہ ہے ۔ کہ یہ ہر چیز سے بےنیاز ہو ۔ اور اپنی صفات عالیہ میں کسی دوسری شخصیت کا شریک وسہیم نہ ہو ۔ غور تو فرمائیے جو ساری کائنات کا مالک اور آقا ہو ۔ اس کو بیٹیوں اور بیٹیوں کی کیا حاجت ؟ اس کی ذات خدا جلال کے سامنے سب حقیر اور عاجز ہیں اور اس کی صمدیت کے قائل اور معترف ہیں ۔ تو پھر کون ہے جو اپنے کو اس کا ہم کفو اور ہمسر کہہ سکے *۔ حل لغات :۔ وقل سلام ۔ یعنی ان لوگوں کی بےہودگیوں کے متعلق آپ کوئی اثر نہ لیں ۔ اور قطعاً ان سے بیزاری کا اعلان فرمادیں *۔