سورة فصلت - آیت 23

وَذَٰلِكُمْ ظَنُّكُمُ الَّذِي ظَنَنتُم بِرَبِّكُمْ أَرْدَاكُمْ فَأَصْبَحْتُم مِّنَ الْخَاسِرِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

تمہارا یہی گمان جو تم نے اپنے پروردگار کے متعلق کر رکھا تھا تمہیں لے ڈوبا [٢٨] اور تم خسارہ پانے والوں میں ہوگئے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

خدا کا علم وسیع ہے ف 2: منکرین یہ سمجھے ہوئے تھے ۔ کہ ہماری سیاہ کاریوں کا علم خدا کو کس طرح ہوسکے گا ۔ اور یہ کیسے ممکن ہے ۔ کہ وہ ان اعمال کو دیکھ سکے جو ہم چھٹ کر کرتے ہیں ۔ اور جس طرح کی اطلاع چشم فلک کو بھی نہیں ہے ۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے ۔ کہ ہماری تمام سیسہ کاریوں کو کوئی ذات اپنی قدرت سے معلوم کرلے مگر ان کی حیرت کی کوئی انتہا نہ ہوگی ۔ جب یہ دیکھیں گے کہ اس کی اطلاعات کس درجہ وسیع ہیں ۔ اور وہ خدا نہ صرف یہ کہ ان کی کرتوتوں کو جانتا ہے ۔ بلکہ یہ قدرت بھی رکھتا ہے ۔ کہ ان کے اپنے بدن کے حصے گواہی دینے لگیں ۔ کان ۔ آنکھیں اور کھالیں زبان احتیاج بن جائیں ۔ اور ان کی بدعملیوں کو واشگاف طور پر بیان کردیں ۔ فرمایا ۔ کہ ان کا اللہ کے باب میں یہ سوظن کہ وہ ہمارے اعمال سے آگاہ نہیں ہے ۔ یہی وہ بات تھی جس نے انہیں ہلاکت کے گڑھے میں ڈال دیا ۔ اور جس کی وجہ سے یہ گناہوں کو دلیرانہ مرض عمل میں نہ لاتے تھے ۔ آج ان کا جہنم ٹھکانہ ہے ۔ جسے صبر کے ساتھ برداشت کریں ۔ اور چاہے بےقراری اور بےچینی کا اظہار کریں ۔ نہ شکایت سنی جائے گی اور نہ تکلیف رفع کی جائیگی ۔