سورة الزمر - آیت 52

أَوَلَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ وَيَقْدِرُ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ جس کے لئے چاہے رزق کشادہ کردیتا ہے اور جس کے لئے چاہے تنگ کردیتا ہے۔ اس میں بھی ان لوگوں کے لئے کئی نشانیاں [٧٠] ہیں جو ایمان لاتے ہیں۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: اس آیت میں بتلایا ہے کہ رزق کی کشائش اور تنگی محض اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔ وہ چاہے تو گدائے حقیر کو ایک لمحہ میں خزائن شاہی کا مالک بنادے اور چاہے تو چشم زون میں قارون صفت دولتمندوں کو نان شبینہ تک کا محتاج بنادے ۔ اس لئے یہ دولت اور تمول ایسی چیزیں نہیں ہیں کہ انسان ان پر فخر کرے ۔ اور اپنے رب کو بھول جائے *۔ حل لغات :۔ خوللہ ۔ تحویل سے ہے بمعنی عطا کرنا ۔ دینا * یبسط ۔ پھیلاتا ہے ۔ زیادہ دیتا ہے *۔