سورة الزمر - آیت 40
مَن يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ وَيَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُّقِيمٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کس پر ایسا عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کردے اور اس پر دائمی عذاب [٥٦] نازل ہوتا ہے۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اپنی سی کر دیکھو ف 2: یعنی اے اعداء دین تمہیں اپنی قوت پر ناز ہے ۔ تم اپنی وسلیہ کاریوں کی کامیابی پر اعتماد رکھتے ہو ۔ تمہیں یہ یقین ہے ۔ کہ تم اپنے مکارانہ منصوبوں میں کامرانی حاصل کرلو گے ۔ میں تمہیں بتلائے دیتا ہوں ۔ کہ تم لوگ اپنی سعی کر دیکھو ۔ وہ تمام حیلے اور تدبیریں جو تمہارے امکان میں ہیں ۔ ان کو آزمادیکھو ۔ میں بھی اپنی کامیابی پر متقین ہوں ۔ عنقریب معلوم ہوجائے گا ۔ کہ کون دنیا میں رسوائیوں کے عذاب میں مبتلا ہے ۔ اور آخرت میں دائمی اور ابدی سزا کا مستحق ہوتا ہے ۔ اور کون فوزوفلاح کی سعادت سے ہمکنار *۔