سورة يس - آیت 65

الْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلَىٰ أَفْوَاهِهِمْ وَتُكَلِّمُنَا أَيْدِيهِمْ وَتَشْهَدُ أَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

آج ہم ان کے منہ بند [٥٨] کردیں گے اور ان کے ہاتھ کلام کریں گے اور پاؤں گواہی دیں گے جو کچھ وہ کیا کرتے تھے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

اعضاء بھی بولیں گے (ف 1) اتمام حجت کی بنا پر خدا کے سامنے ہمارا منہ بند ہوجائے گا ۔ جو کہ اس دنیا میں ہر گناہ کی وکالت کرتا ہے ۔ زبانیں گونگ ہوجائیں گی جو کہ طاقت اور تیزی سے معصیت کی اس طرح تائید کرتی ہے کہ اس پر صواب کا شبہ ہونے لگتا ہے ۔ ہاتھ پاؤں اور دیگر جوارح جو چپ چاپ ہماری خواہشات نفس کی تکمیل میں مصروف ہوجاتے ہیں ۔ وہاں فرمانبرداری نہیں کریں گے ۔ اور ہماری مخالفت میں گواہی دیں گے ۔ اور کوئی بات رب العزت سے پوشیدہ اور مستتر نہیں رہے گی ۔ یہ گواہی اور شہادت کس نوع کی ہوگی ہاتھ ، پاؤں اور جوارح کس طرح بولیں گے ۔ یہ ایسی باتیں ہیں جن کو اس دنیا میں پوری طرح سمجھنا فہم انسانی کی وسعت سے باہر ہے ۔ ہاں یہ چیزیں ناممکن نہیں ہیں ۔ آج اگر گراموفون کے ریکارڈ متکلم اور گویائی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں ۔ تو کل گوشت پوست کے یہ اعضاء بھی گفتگو کرسکیں گے ۔ اور زبان آخرسوائے گوشت کے اور کیا چیز ہے ؟ جب یہ دو انگل کی چیز بڑھ بڑھ کر باتیں بناسکتی ہے ۔ تو اللہ تعالیٰ اعضاء وجوارح میں بھی یہ استعداد پیدا کرسکتے ہیں کہ وہ بول سکیں ۔ اور جہاں تک اس کی قدرت کا تعلق ہے وہ اتنی وسیع ہے کہ اس قسم کے سوالات پیدا ہی نہیں ہوتے ۔ وہ چاہے تو لوہے میں نغمے پیدا کردے ۔ اور پہاڑوں میں حساس دل رکھ دے ۔ حل لغات : نَخْتِمُ۔ مہرکردیں گے ۔