الْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلَىٰ أَفْوَاهِهِمْ وَتُكَلِّمُنَا أَيْدِيهِمْ وَتَشْهَدُ أَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ
آج ہم ان کے منہ بند [٥٨] کردیں گے اور ان کے ہاتھ کلام کریں گے اور پاؤں گواہی دیں گے جو کچھ وہ کیا کرتے تھے
اعضاء بھی بولیں گے ف 1: تم حجت کی بنا پر خدا کے سامنے ہمارا منہ بند ہوجائے گا ۔ جو کہ اس دنیا میں ہر گناہ کی وکالت کرتا ہے ۔ زبانیں گونگ ہوجائیں گی ۔ جو کہ طاقت اور تیزی سے معصیت کی اس طرح تابید کرتی ہے ۔ کہ اس پر صواب کا شبہ ہونے لگتا ہے ۔ ہاتھ پاؤں اور دیگر جوائع جو چھپ چاپ ہماری خواہشات نفس کی تکمیل میں معروف ہوجاتے ہیں ۔ وہاں فرمانبرداری نہیں کریں گے ۔ اور ہماری مخالفت میں گواہی دیں گے ۔ اور کوئی بات رب العزت سے پوشیدہ اور مستتر نہیں رہے گی *۔ یہ گواہی اور شہادت کس نوح کی ہوگی ہاتھ ، پاؤں اور جوارح کہیں نفرح بولیں گے ۔ یہ ایسی باتیں ہیں جن کو اس دنیا میں پوری طرح سمجھنا فہم انسانی کی وسعت سے باہر ہے ۔ ہاں یہ چیزیں ناممکن نہیں ہیں ۔ آج اگر گراموفون کے ریکارڈ متکلم اور گویائی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں ۔ تو کل گوشت پوست کے یہ اعضاء بھی گفتگو کرسکیں گے ۔ اور زبان آخرسوائے گوشت کے اور کیا چیز ہے ؟ جب یہ وہ انگل کی چیز بڑھ بڑھ کر باتیں بناسکتی ہے ۔ تو اللہ تعالیٰ اعضاء وجمارح میں بھی یہ استعداد پیدا کرسکتے ہیں ۔ کہ وہ بول سکیں ۔ اور جہاں تک اس کی قدرت کا تعلق ہے ۔ وہ اتنی وسیع ہے ۔ کہ اس قسم کے سوالات پیدا ہی نہیں ہوتے ۔ وہ چاہے تو لوہے میں نغمے پیدا کردے ۔ اور پہاڑوں میں حساس دل رکھ دے *۔ حل لغات :۔ فطمسنا ۔ طمس سے مشتق سے ۔ جس کے معنے کسی چیز کے نقش اور اثر کو مٹا دینا ہے ۔ جیسے واذا النجوم طمست ۔ یعنی جب ستاروں کی روشنی ان سے چھین لی جائے گی * تختم ۔ مہرکردیں گے *۔