سورة فاطر - آیت 22
وَمَا يَسْتَوِي الْأَحْيَاءُ وَلَا الْأَمْوَاتُ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُسْمِعُ مَن يَشَاءُ ۖ وَمَا أَنتَ بِمُسْمِعٍ مَّن فِي الْقُبُورِ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
اور نہ ہی زندے اور مردے [٢٨] یکساں ہوتے ہیں۔ اللہ تو جسے چاہے سنا سکتا ہے لیکن آپ ان لوگوں کو نہیں سنا سکتے جو قبروں [٢٩] میں پڑے ہیں
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 1) غرض یہ ہے کہ اسلام ہے بصارت کا ۔ نور کا ۔ اور سراسر زندگی کا ۔ کفر محض بے بصری ہےذلت وتاریکی ہے ۔ اور موت کے مترادف ہے ۔ اور ان دونوں میں بہت بڑا فرق ہے ۔ یہ ناممکن ہے درجہ میں دونوں برابری حاصل کرسکیں ۔ فرمایا کہ یہ مکے والے چونکہ جہل وتعصب کی تاریک قبروں میں مدفون ہیں ۔ اس لئے آپ کی باتوں کو نہیں سمجھ سکتے ۔ اور باوجود اس کے کہ اسلام اور کفر میں ایک بین فرق ہے یہ نہیں محسوس کرسکتے ۔