سورة سبأ - آیت 54

وَحِيلَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَهُونَ كَمَا فُعِلَ بِأَشْيَاعِهِم مِّن قَبْلُ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا فِي شَكٍّ مُّرِيبٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اس وقت ان کے اور ان کی خواہش کی چیزوں کے درمیان [٧٩] پردہ حائل کردیا جائے گا۔ جیسا کہ اس سے پہلے ان کے ہم جنسوں سے یہی سلوک کیا گیا تھا۔ وہ بھی ایسے شک میں پڑے [٨٠] ہوئے تھے جو انہیں بے چین کئے ہوئے تھا۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: یعنی حق وصداقت کا آفتاب اپنی پوری تابانی کیس اتھ جلوہ گر ہوچکا ہے ۔ اس لئے اب باطل اس کے مقابلہ میں نہیں پنپ سکتا ۔ بلکہ یوں سمجھ لیجئے ۔ کہ باطل کا اصلاً وجود ہی نہیں ۔ اور اب وقت آگیا ہے کہ اس کی صحیح صحیح حیثیت متعین کردی جائے ۔ اور بتا دیا جائے ۔ کہ دنیا کا سچا مذہب صرف اسلام ہے ۔ اور اس کے سوا جو کچھ ہے ۔ فریب نظر ہے ! اور نفس کا دھوکہ ہے *۔ حل لغات :۔ القناوش ۔ نوش سے ہے ۔ جس کے معنے کسی چیز کو ہاتھ پکڑنے اور کسی کو بھلائی پہنچانے کے ہیں * یاشیاعھم ۔ شیعۃ کی جمع ہے ۔ بمعنے ہم مشرب ۔ ہم خیال گروہ بھیجنا ، اتباع وانصار *۔