يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ وَاخْشَوْا يَوْمًا لَّا يَجْزِي وَالِدٌ عَن وَلَدِهِ وَلَا مَوْلُودٌ هُوَ جَازٍ عَن وَالِدِهِ شَيْئًا ۚ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ ۖ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَلَا يَغُرَّنَّكُم بِاللَّهِ الْغَرُورُ
اے لوگو! اپنے پروردگار سے ڈرتے رہو اور اس دن سے ڈر جاؤ جب نہ تو کوئی باپ اپنے بیٹے کے کچھ کام [٤٦] آئے گا اور نہ بیٹا باپ کے۔ اللہ کا وعدہ یقیناً سچا ہے لہٰذا یہ دنیا کی زندگی تمہیں دھوکہ [٤٧] میں نہ ڈال دے اور نہ کوئی دھوکے بازتمہیں اللہ کے بارے [٤٨] دھوکہ میں ڈالے
ف 2: یعنی ہر شخص کو چاہیے ۔ کہ وہ اپنی ذاتی ذمہ داری کو محسوس کرے ۔ کیونکہ مکافات عمل کے دن کوئی شخص کسی کی مصیبتوں کو برداشت نہیں کریں گا ۔ نہ کوئی باپ اپنی اولاد کو گرفت سے بچا سکے گا اور نہ اولاد اپنے باپ کے کام آسکیں گی ۔ ہر شخص براہ راست خود اپنے اعمال کے لئے خدا کے سامنے جوابدہ ہوگا ۔