سورة لقمان - آیت 11

هَٰذَا خَلْقُ اللَّهِ فَأَرُونِي مَاذَا خَلَقَ الَّذِينَ مِن دُونِهِ ۚ بَلِ الظَّالِمُونَ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

یہ تو ہے اللہ کی مخلوق، اب مجھے دکھلاؤ کہ اللہ کے سوا دوسرے معبودوں نے کیا کچھ پیدا کیا ہے؟ (کچھ نہیں) بلکہ یہ ظالم [١٣] صریح گمراہی میں پڑے ہیں۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: مکے کے مشرکوں اور بت پرستوں سے قرآن پوچھتا ہے کہ اے بتوں اور شخصیتوں کے پوجنے والو ۔ یہ آسمان تو ہم نے پیدا کئے اور پہاڑوں کو بھی ہم نے زمین پر رکھا ۔ تاکہ توازن درست رہے ۔ بارش بھی ہم بھیجتے ہیں بتاؤ اس کائنات میں تمہارے معبودوں نے کیا کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں ۔ انہوں نے کون سی دنیا بسائی ہے ۔ کس عالم کو ایجاد کیا ہے وہ کس آسمان وزمین کے مالک ہیں ۔ قرآن کا مطالبہ ہے ۔ کہ ان کی مصنوعات کو ہمارے سامنے پیش کرو ۔ ورنہ اس صریح ظلم سے توبہ کرو ۔ اور اس کھلی گمراہی کو چھوڑ دو ۔ اور کہہ دو کہ اللہ کا کوئی شریک اور ساجھی نہیں ۔ وہ تنہا ساری کائنات کا مالک اور پروردگار ہے *۔