سورة الروم - آیت 59

كَذَٰلِكَ يَطْبَعُ اللَّهُ عَلَىٰ قُلُوبِ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اسی طرح اللہ تعالیٰ ان لوگوں کے دلوں پر مہر [٦٥] لگا دیتا ہے جو (حق بات کو) نہیں سمجھتے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف2) غرض یہ ہے جہاں تک سمجھانے اور حقائق کو دل تک اتارنے کا تعلق ہے ۔ قرآن حکیم کوئی دقیقہ اٹھا نہیں رکھا ۔ ہر نوع کے استدلال اور ہر قسم کے استنباط سے کام لیا ہے ایک جاہل سے لے کر فاضل فلسفی تک کے لئے ذہنیتوں کا خیال رکھا ہے ۔ سادی باتیں بتائی ہیں ۔ اور حکیمانہ انداز میں اختیار کیا ہے ۔ حق تو یہ ہے کہ عبرت پذیری کے لئے جتنے ذریعے افہام وتفہیم کے ہوسکتے ہیں وہ سب قرآن میں موجود ہیں مگر منکرین کو کیا کیا جائے کہ ان کو اس میں کوئی خوبی نظر نہیں آتی ۔ وہ دلائل اور مشاہدات دیکھتے ہوئے بھی یہی کہتے ہیں کہ یہ سب جھوٹ اور فریب ہے واقعات کے خلاف ہے ۔ اس لئے کہ ان کے دلوں میں ہدایت کو قبول کرنے کی استعداد ہی باقی نہیں رہی۔ گونہ بیند ہو ذرسپرہ چشم چشمہ آفتاب راچہ گناہ