سورة الروم - آیت 57

فَيَوْمَئِذٍ لَّا يَنفَعُ الَّذِينَ ظَلَمُوا مَعْذِرَتُهُمْ وَلَا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

پس اس دن ظالموں کو نہ ان کی معذرت کچھ فائدہ دے گی اور نہ ہی ان سے یہ مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ اپنے [٦٣] پروردگار کو راضی کرلیں

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

اعتراف حقیقت (ف 1)گذشتہ آیتوں میں یہ بتایا تھا کہ گواس وقت یہ لوگ قیامت کے منکر ہیں ۔ مگر ایک وقت آئے گا جبکہ یہ سب اس کی حقانیت کا اعتراف کریں گے ۔ اور محسوس کرینگے کہ وہ خدا کے سامنے ہیں ۔ اس وقت ان کے عوام تو جس طرح دنیا میں ہمیشہ الٹی باتیں کہتے تھے ۔ اور ان کو واقعات کا صحیح اندازہ نہیں ہوتا تھا ۔ یہ کہیں گے کہ ہم عالم برزخ میں بس ایک ساعت ہی رہے ۔ مگر ان میں کے اہل علم و ایمان جلد ہی انکی غلط فہمی یہ کہہ کر دور کردینگے کہ یہ میدان حشر ہے ۔ تم کتاب اللہ کے موافق یوم السبت تک اس عالم میں رہے ہو اب تیار ہوجاؤ کہ احتساب کا وقت آگیا قیل وقال اور بحث ومباحثہ کا وقت نہیں ہے ! اس وقت ان کی آنکھیں کھلیں گی مگر بےفائدہ ! اس وقت کی بیداری سود مند نہ ہوگی ۔ ان کی کوئی معذرت قبول نہیں کی جائے گی ۔ اور کسی طرح بھی یہ اللہ کی ناراضی کو دور نہیں کرسکیں گے ۔ اس لئے ضرورت ہے کہ ابھی سے اس ہولناک منظر کو سامنے رکھا جائے ! اور اس سے قبل کہ عرصہ محشر میں کشاں کشاں پہنچیں اپنے دامن عمل کو ایمان ویقین کی نعمتوں سے بھرلیں ۔ اور اتنے بڑے سفر کے لئے کچھ زاد راہ اپنے ساتھ لے لیں ۔ تاکہ اس قابل ہوجائیں کہ وقت پر ندامت نہ ہو ۔ حل لغات : وَلَا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ۔ اور نہ ان کی توبہ قبول کی جائے گی ۔