سورة العنكبوت - آیت 19

أَوَلَمْ يَرَوْا كَيْفَ يُبْدِئُ اللَّهُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ ۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

کیا انہوں نے دیکھا نہیں کہ اللہ تعالیٰ کس طرح خلقت کی ابتدا کرتا ہے پھر کس طرح اعادہ [٣١] کرتا ہے۔ یقینا یہ (اعادہ) اللہ پر آسان تر ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

امکان حشر پر ایک منطقی دلیل (ف 2) توحید اور نبوت کی تشریح کے بعد اب تیسرے اصل کے اثبات میں دلائل پیش فرمائے ہیں ۔ اور یہ تیسرا اصل نشأۃ اخری یعنی عالم حشر ہے ارشاد ہے کہ یہ لوگ اس حقیقت پر غور کریں کہ سب سے پہلی مخلوق کو کس نے وجود بخشا ۔ اس کے دو ہی جواب ہوسکتے ہیں ایک یہ کہ یہ مخلوق کسی دوسری علت مخلوقہ کا نتیجہ ہے ۔ دوسرے یہ کہ اس کو منصہ شہود پر لانے والی ذات اللہ کی ذات ہے ۔ پہلا جواب خلاف مقروض ہے ۔ اور تسلسل کا متقاضی ہے ۔ جو عقلاً نا تسلی بخش ، اور ناممکن ہے ۔ اس لئے منطقی طور پر دوسرا جواب درست ہوگا ۔ اس صورت اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جب پہلی دفعہ میں نے کائنات کو پیدا کیا ہے تو پھر اس کے دوبارہ پیدا کرنے میں کون چیز مانع ہوسکتی ہے ۔