سورة القصص - آیت 13

فَرَدَدْنَاهُ إِلَىٰ أُمِّهِ كَيْ تَقَرَّ عَيْنُهَا وَلَا تَحْزَنَ وَلِتَعْلَمَ أَنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

چنانچہ (اس طرح) ہم نے موسیٰ کو اس کی والدہ ہی کی طرف لوٹا دیا تاکہ وہ [١٩] اپنی آنکھ ٹھنڈی کرے اور غمزدہ نہ رہے اور یہ جان لے کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ اکثر لوگ [٢٠] یہ بات نہیں جانتے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: ان آیات میں اس بات کا ذکر ہے ۔ کہ جب فرعون کی بیوی نے دیکھا ۔ کہ بچہ مطلقاً دودھ نہیں پیتا ہے تو اس کو تشویش ہوئی ۔ اور اس سوچ میں بھی کہ کیا کیا جائے ۔ بچہ دودھ نہیں پیتا ہے ۔ کہ اتنے میں اس کی بہن کو جو کسی طریق سے محل میں پہنچ گئی ۔ کچھ کہنے کا موقع ملا اس نے کہا کہ میں تم کو ایسے گھر والے بتائے دیتی ہوں ۔ جو اس بچہ کی عمدگی کے ساتھ پرورش کریں گے ۔ اور بچہ ان کے ساتھ زیادہ خوش وخرم رہے گا ۔ ارشاد ہے ۔ اس طریق سے ہم نے ام موسیٰ کی آنکھوں کی ٹھنڈا کیا ۔ اور تسلی دی ۔ تاکہ اس کو معلوم ہو ۔ کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے ۔ فرمایا ۔ مگر افسوس ہے ۔ کہ اکثر لوگ اللہ پر بھروسہ نہیں رکھتے ۔ اور یہ نہیں جانتے کہ اللہ اپنے بندوں کی بہرحال اعانت کرتا ہے *