سورة النمل - آیت 89
مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ خَيْرٌ مِّنْهَا وَهُم مِّن فَزَعٍ يَوْمَئِذٍ آمِنُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جو شخص اس دن بھلائی [٩٨] لے کر آئے گا اسے اس سے بہتر بدلہ ملے گا اور ایسے ہی لوگ اس دن گھبراہٹ [٩٩] سے امن میں ہوں گے۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ف 2: اس سے قبل کی آیتوں میں بتایا تھا ۔ کہ نغحہثانیہ کے وقت لوگ گھبرا اٹھیں گے ! اور اس ہولناک منظر کی تاب نہیں لاسکیں گے اس آیت میں یہ بتایا ہے کہ جو لوگ نیک اور صالح ہیں ۔ جن کے نامہ اعمال میں حسنات کا بہرہ وافر ہے ۔ وہ اس دن کے خوف وہراس سے محفوظ رہیں گے ! اور جو لوگ اڑے ہیں اور جن کی زندگی کا مشن فواحش کا ارتکاب اور برائیوں کو پھیلانا ہے ۔ وہ جہنم میں اوندھے منہ گرینگے ۔ اور ان سے کہا جائے گا ۔ کہ یہ تمہارے اعمال کی صحیح جزا ہے *۔ حل لغات : الحسنۃ ۔ نیکی ، بھلائی *