وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ أَخْرَجْنَا لَهُمْ دَابَّةً مِّنَ الْأَرْضِ تُكَلِّمُهُمْ أَنَّ النَّاسَ كَانُوا بِآيَاتِنَا لَا يُوقِنُونَ
اور جب (عذاب کی) بات پوری ہونے کا وقت آجائے گا تو ہم ان کے لئے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے کلام کرے گا کہ (فلاں فلاں) لوگ ہماری آیتوں پر یقین نہیں رکھتے تھے
دابۃ الارض : (ف 3) جو لوگ قیامت پر یقین رکھتے ہیں اور یہ مانتے ہیں کہ ایک وقت ایسا آئے گا کہ یہ عالم کون عالم فساد سے بدل جائے گا ۔ چاند اور ستارے بےنواز ہوجائے گے ۔ آفتاب اپنی حرارت کھودے گا اور یہ بزم آراستہ منتشر ہوجائے گی ۔جو لوگ اتنی بڑی خرق پر ایمان رکھتے ہیں کہ آسمان کی بلندیاں اور زمین کی وسعت یہ سب چیزیں فنا ہوجائیں گی ۔ اور صرف ایک خدا کی ذات باقی رہ جائے گی ۔ جن لوگوں کو اس بات کے مان لینے میں کوئی تامل نہیں کہ یہاں کا ذرہ ذرہ خوارق وعجائب کا مجموعہ ہے ۔ ان کے لئے دابۃ الارض کا وجود قطعاً حیرت واستعجاب کا موجب نہیں ہوسکتا ۔ اور وہ بالکل اس فوق العقل چیز کا انکار نہیں کرسکتے ۔ جب ایک قطرہ آب سے ایک انسان پیدا کیا جاسکتا ہے ۔ تو زمین سے ایک جانور پیدا کرنے میں کیا اشکال ہے ۔ اس کا گفتگو کرنا بھی کچھ حیرت انگیز بات نہیں ۔ ارشاد ہے کہ ایک بڑا خرق عادت وقوع پذیر ہوگا ۔ یعنی جس وقت منکرین کے بارہ میں (عذاب) کا وعدہ پورا ہوگا ۔ تو اس سے پہلے (دابۃ الارض) زمین سے ایک جانور نکلے گا ۔ اور زبان سے یا حالت وکیفیت سے بتائے گا کہ اللہ کی نشانیاں برحق ہیں اور اس کے وجود وتحقیق میں کوئی شبہ نہیں وہ بجائے خود اللہ کی ہستی اور قیامت کی حقانیت پر بہت بڑی دلیل ہوگا ۔ ظاہر ہے کہ یہ علامات قیامت میں سے ہے ۔ اس لئے زیادہ تفصیلات کی ضرورت نہیں بس اس قدر جان لینا کافی ہے کہ قیامت سے پہلے اس عجیب نشانی کا ظہور ہوگا ۔ حل لغات: دَابَّةً۔ ہر وہ جانور جو زمین پر چلے ۔