سورة آل عمران - آیت 17

الصَّابِرِينَ وَالصَّادِقِينَ وَالْقَانِتِينَ وَالْمُنفِقِينَ وَالْمُسْتَغْفِرِينَ بِالْأَسْحَارِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

یہ لوگ صبر کرنے والے ہیں، سچ بولنے والے، فرمانبردار، اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والے اور رات کے آخری حصہ میں استغفار کرنے [٢٠] والے ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اللہ کے بندے : (ف ١) اس سے پہلے کی آیت میں اللہ بندوں کے انعامات گنائے گئے تھے ۔ اس آیت میں یہ بتایا کہ اللہ کے بندے کون ہیں ؟ وہ مومن جنہیں احساس گناہ ہر وقت طلب مغفرت پر مجبور کرتا رہے ، وہ جو صابر ہوں یعنی صبر علی الطاعات ہو ، صبر علی المحارم ہو ، تکلیفوں پر برداشت کی قوت رکھتے ہوں ، باطل کا مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہوں ، یہ سب چیزیں صبر کے مفہوم میں داخل ہیں ، وہ جو صادق ہوں ، زبان ودل میں ان کے کوئی اختلاف نہ وہ ، سرا وجہرا ان میں کوئی تفاوت نہ پایا جائے ، ان کی خلوتیں جلوتوں سے بہتر ہوں ، وہ جو قانتین ہوں ، فرائض کی بجا آوری میں ہمہ تن رضا کار ہوں ، وہ جو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والے ہوں اللہ کے بندوں سے انہیں الفت ہو ، ان کی ضروریات کو وہ سمجھتے ہوں اور ہنگام سحر جب لوگ میٹھی نیند سو رہے ہوں ‘ ان کے پہلو بستروں سے جدا ہوں ، وہ رات کی تاریکیوں میں دل کے اجالے مانگ رہے ہوں ، بخشش وطلب کے لئے بےچین ہوں اور مضطرب ہوں ، ایسے لوگ اللہ کے بندے ہیں ، اس کے پیارے ہیں ۔ اور انعامات کے مستحق ہیں ۔ حل لغات : القسط : انصاف وعدل ۔