زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاءِ وَالْبَنِينَ وَالْقَنَاطِيرِ الْمُقَنطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالْأَنْعَامِ وَالْحَرْثِ ۗ ذَٰلِكَ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَاللَّهُ عِندَهُ حُسْنُ الْمَآبِ
لوگوں کے لیے خواہشات نفس سے محبت، جیسے عورتوں سے، بیٹوں سے، سونے اور چاندی کے جمع کردہ خزانوں سے، نشان زدہ (عمدہ قسم کے) گھوڑوں مویشیوں اور کھیتی سے محبت دلفریب بنا دی گئی ہے۔ یہ سب کچھ دنیوی [١٥] زندگی کا سامان ہے اور جو بہتر ٹھکانا ہے وہ اللہ ہی کے پاس ہے
ذلت کے اسباب : (ف ١) یہ مژدہ ایمان پرور سننے کے بعد کہ مسلمان ہمیشہ مظفر وکامران رہتا ہے ، سوال پیدا ہوتا ہے کہ پھر کون سی چیزیں مسلمان کو ذلت وپستی کی طرف کھینچ لے جاتی ہیں ، اور وہ کیوں بعض حالات میں اپنے اصلی مقام رفعت وعظمت کو چھوڑ کر قفل وتعبد کی گرانبار زنجیروں کو زینت غلو بنا لیتا ہے ، قرآن حکیم کی زبان میں اس کا سبب ایک اور صرف ایک ہے ، یعنی خواہشات نفس کا ضرورت سے زیادہ احترام ۔ مسلمان خار زار دنیا میں بھیجا گیا ہے ، تاکہ آبلہ پائی کی تمام کی تمام مصیبتوں کو وہ برداشت کرے ، کانٹے کانٹے سے الجھے ، مگر دامن ایمان کو صاف بچا لے جائے ، وہ دنیا کی ہر لذت سے استفادہ کرے مگر جائز حد تک ، وہ عدل ومساوات اور ضبط ونظم کا محسوس پیکر بنے مسلمان کی زندگی جب عیش وعشرت کا رنگ اختیار کرے ، بیوی اور بچے جب اس کی تمام توجہات کو اپنی طرف جذب کرلیں ، سونے چاندی کا ڈھیر اس کا مقصد ٹھہریں اور خیل وحشم اس کا منہائے نظر کھیت اور باغات سے آگے اس کی جولانیاں نہ ہوں تو سمجھ لیجئے کہ متاع غرور نے اس کے پاؤں پکڑ لئے ہیں اور اس کی نگاہیں پاور گل ہو کر رہ گئی ہیں ، اب حسن مآب سے قطعا بیگانہ ہوگیا ہے اور آخری زندگی کی شادکامیاں اس کی نظر سے اوجھل ہوگئی ہیں ، ہاں اگر وہ ان رنگین زنجیروں کو زیب گلو نہ بنائے تو پھر فتح وظفر صرف اسی کا حصہ ہے ۔ حسن الماب : (ف ٢) ان آیات میں بتایا ہے کہ مادی خواہشات سے زیادہ قابل قدر جنات نعیم کی نعمتیں اور اللہ کی رضا مندی ہے ، وہ لوگ جو متقی ہیں ، جن کی طبیعتیں ایمان وبصیرت کی طرف زیادہ مائل ہیں ، وہ جو بالا صالت صرف خدا اور خدا کے دین سے محبت رکھتے ہیں ، جو دنیا سے بلند و بالا ہو کر رہتے ہیں ، جنہیں دنیا کی دلفریبیاں اپنی طرف نہیں کھینچتیں وہ اس کے مستحق ہوتے ہیں ، ان کی زندگی دائمی مسلسل اور پہیم خوشیوں کا نام ہے ۔ حل لغات : شھوت : جمع شھوۃ ، خواہش ، طلب ۔ القناطیر : جمع قنطار ، ایک ہزار اوقیہ یا مال کثیر ۔ الخیل المسومۃ : خوبصورت اور شان دار گھوڑے ۔