سورة الفرقان - آیت 42

إِن كَادَ لَيُضِلُّنَا عَنْ آلِهَتِنَا لَوْلَا أَن صَبَرْنَا عَلَيْهَا ۚ وَسَوْفَ يَعْلَمُونَ حِينَ يَرَوْنَ الْعَذَابَ مَنْ أَضَلُّ سَبِيلًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اگر ہم اپنے معبودوں کی عقیدت پر ڈٹے نہ رہتے تو یہ تو ہمیں ان سے [٥٤] برگشتہ کرکے چھوڑتا'' جلد ہی انھیں معلوم ہوجائے گا جب یہ عذاب دیکھیں گے کہ کون راہ سے بھٹکا ہوا تھا۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 3: یہ لوگ باوجود بت پرستی کے اپنے کو راہ راست پر سمجھتے اور کہتے کہ معاذ اللہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (صلی اللہ علیہ وسلم) نے تو ہمیں گمراہ کر ڈالا ہوتا ۔ یہ ہمارا استقلال اور عزائیت ہے کہ اپنے معتقدات سے نہیں پھرے ، ارشاد ہے کہ عنقریب جب اللہ کا عذاب و امتحان اور رسوائیوں کے ساتھ آموجود ہوگا ۔ اس وقت ان کو معلوم ہوگا کہ راہ راست پر کون ہے اور کون گمراہ ؟