وَمَا أَرْسَلْنَا قَبْلَكَ مِنَ الْمُرْسَلِينَ إِلَّا إِنَّهُمْ لَيَأْكُلُونَ الطَّعَامَ وَيَمْشُونَ فِي الْأَسْوَاقِ ۗ وَجَعَلْنَا بَعْضَكُمْ لِبَعْضٍ فِتْنَةً أَتَصْبِرُونَ ۗ وَكَانَ رَبُّكَ بَصِيرًا
اور (اے نبی)! ہم نے آپ سے پہلے جتنے بھی رسول بھیجے وہ سب [٢٥] کھانا کھاتے اور بازروں میں چلتے پھرتے تھے۔ اور ہم نے تم لوگوں کو ایک دوسرے کے لئے آزمائش [٢٦] کا ذریعہ بنا دیا ہے۔ تو کیا (اے مسلمانو)! تم کفار کے [٢٧] (طعن و تشنیع پر) صبر کرو گے؟ اور آپ کا پروردگار سب کچھ دیکھ رہا ہے [٢٨]۔
(ف ٢) اس آیت میں منصب نبوت کی تشریح ہے بتایا ہے کہ بشریت رسالت کے منافی نہیں اور اس وقت تک جتنے پیغمبر آئے ہیں ، سب انسان لوازم واوصاف سے متصف تھے ، اور سب بشری تقاضوں سے مجبور تھے ۔ حل لغات : بورا : ہلاک ہونے والا ، واحد اور جمع مذکر اور مؤنث سب کے لئے استعمال ہوتا ہے بوار سے ہے جس کے معنے تباہی کے ہیں ۔