سورة الأنبياء - آیت 95

وَحَرَامٌ عَلَىٰ قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا أَنَّهُمْ لَا يَرْجِعُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جس بستی کو ہم نے ہلاک کردیا ہو اس کے لئے ممکن نہیں کہ وہ (ہمارے پاس)[٨٥] لوٹ کر نہ آئیں (بلکہ انھیں آنا پڑے گا)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) یعنی جن لوگوں کا فسق وفجور انتہا تک پہنچ جاتا ہے ، عذاب الہی کے مستحق ہوتے ہیں ، وہ عذاب میں مبتلا ہونے کے بعد رجوع کی صلاحیت نہیں رکھتے ، ان میں پھر دنیا میں لوٹ جانے کی قوت نہیں رہتی ، گو وہ یہ چاہتے ہیں کہ انہیں ایک موقعہ اور دیا جائے ، مگر اللہ کا ہی فیصلہ ہے کہ عذاب کے بعد ان کے حق میں کوئی رعایت ملحوظ نہ رکھی جائے کیونکہ عذاب آنا ہی اس وقت ہے جبکہ انسانی گناہ حدود اصلاح ورجوع سے تجاوز کر جائیں ۔