سورة طه - آیت 121
فَأَكَلَا مِنْهَا فَبَدَتْ لَهُمَا سَوْآتُهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِن وَرَقِ الْجَنَّةِ ۚ وَعَصَىٰ آدَمُ رَبَّهُ فَغَوَىٰ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
آخر ان (دونوں) نے اس درخت کا پھل کھالیا جس سے ان کے ستر کے مقامات ایک دوسرے کے آگے کھل گئے تو وہ جنت کے پتوں سے [٨٧] انھیں ڈھانکنے لگ گئے ۔ اور آدم نے اپنے پروردگار کی نافرمانی کی لہٰذا وہ بھٹک گئے۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
حل لغات: عَصَى: اور غوی ، عصیان اور غوانیہ کا لفظ ہے چھوٹی بڑی سب لغزشوں پر بولا جاتا ہے ۔ يَخْصِفَانِ: خصیف کے معنی اصل میں جوتا گانٹھنے کے ہیں ، یہاں مراد یہ ہے کہ وہ بدن پر پتے چپکاتے تھے۔