سورة الإسراء - آیت 92

أَوْ تُسْقِطَ السَّمَاءَ كَمَا زَعَمْتَ عَلَيْنَا كِسَفًا أَوْ تَأْتِيَ بِاللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ قَبِيلًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

یا آپ آسمان کو ٹکرے ٹکڑے کرکے ہم پر گرا دیں جیسے آپ کا دعویٰ ہے یا اللہ اور فرشتوں کو سامنے لے آئیں۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

پیغمبروں کا دائرہ اختیار : (ف1) قرآن بےمثل اور بےنظیر صحیفہ آسمانی ہے ، انسانی ذہنیت اور طاقت میں اس کا جواب ممکن نہیں ، اس میں ہر نوع کے لوگوں کے خیالات ملحوظ رکھے ہیں ، ایک عامی انسان سے لے کر فیلسوف ودانا تک کے لئے اس میں ہدایت ہے ، ہر دل ودماغ کے لوگ اس کی نعمتوں سے استفادہ کرسکتے ہیں ، اور ہر قسم کی ترقی حاصل کرسکتے ہیں مگر یہ بدبخت مکے والے ، جن کی ذہنیت مسخ ہوچکی ہے کم بختیوں میں مبتلا ہیں ، بجائے اس کے کہ اس نسخہ کیمیا سے فائدہ حاصل کریں ، بلاضرورت معجزات طلب کرتے ہیں ، اور کہتے ہیں جناب ہم تو جب مانیں گے جب یہاں مکے کی سنگلاخ زمین میں پانی کے چشمے پھوٹ نکلیں یا یہاں انگور اور کھجوروں کے باغات ہوں ، یا آپ اتنے امیر اور متمول ہوں ، کہ آپ کا مکان سونے کا ہو ، یا آسمان پر آپ ہماری آنکھوں کے سامنے چڑھیں ، اور کتاب لے آئیں ، اور یا پھر عذاب ہی آجائے اور آسمان ہم پر ٹوٹ پڑے ، جیسا کہ اکثر آپ کہتے ہیں ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ، ان سے کہہ دیجئے تم لوگ منصب نبوت کو نہیں سمجھے ، بھلا ان خوارق کا آپ سے کیا تعلق ؟ آپ تو رسول ہیں اور انسان ہیں ، اور پابند ہیں ، کہ احکام الہی کی پیروی کریں ، اس لئے تمہاری خواہشات کی تکمیل بلا ارادہ الہی از خود نہیں کرسکتے ، اگر تمہاری آنکھیں بینا ہوں ، تو نفس نبوت اور روح پیغام کو دیکھو ، تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ صفحات قرآن میں کس قدر معانی کے دریا بہہ رہے ہیں ، انگور اور کھجور تو کیا چیزیں ہیں ، حکمت ودانائی کے کتنے بار آور شجر اس میں موجود ہیں جن کے پھل سے دنیا ہمیشہ شیرین کام رہے گی ، تم قرآن کے احکام پر عمل پیرا رہ کر دیکھو ، تو تمہیں چاندی سونے کے محلات بھی یہیں مل جائیں گے ، اور قیصر وکسری کے سربفلک قصور کو فتح کر لوگے اور تمہاری فتوحات اور کامرانی کا غلغلہ بلند ہوگا ، اور تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ اسلام واقعی اللہ کا مذہب ہے ، جو ہر طرح ارفع واعلی ہے ۔ حل لغات : قَبِيلًا: صف بصف مقابل ،