أَيَّامًا مَّعْدُودَاتٍ ۚ فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ ۚ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ ۖ فَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَهُوَ خَيْرٌ لَّهُ ۚ وَأَن تَصُومُوا خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ
(یہ روزے) چند گنتی [٢٣٠] کے دن ہیں۔ پھر اگر تم میں سے کوئی [٢٣١] بیمار ہو یا [٢٣٢] سفر پر ہو تو دوسرے دنوں سے گنتی پوری کرلے اور جو لوگ روزہ رکھنے کی طاقت [٢٣٣] تو رکھتے ہوں (مگر رکھیں نہیں) تو اس کا فدیہ ایک مسکین کا کھانا ہے۔ اور جو شخص اپنی خوشی سے زیادہ بھلائی کرے۔ [٢٣٤] (یعنی فدیہ زیادہ دے دے) تو یہ اس کے حق میں بہتر ہے۔ اور اگر تم روزے ہی رکھ لو تو اگر تم سمجھو تو [٢٣٥] یہی بات تمہارے لیے بہتر ہے
بیمار کے لئے رخصت : (ف ٢) جو شخص بیمار ہو اور روزہ رکھنا اس کے لئے مضر ہو یا وہ مسافر ہو ، اس کے لئے یہ رعایت رکھی ہے کہ وہ صحت وحضر کے دنوں میں روزہ رکھ لے اور وہ لوگ جو قطعا روزے نہیں رکھ سکتے وہ ایک آدمی کو کھانا کھلا دیں ، تاکہ فرض کا احساس باقی رہے اور وہ بہرحال اس نظام صوم میں منسلک رہیں ، اس رعایت میں حاملہ ومرضعہ عورت بھی داخل ہے ۔