سورة النحل - آیت 2

يُنَزِّلُ الْمَلَائِكَةَ بِالرُّوحِ مِنْ أَمْرِهِ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ أَنْ أَنذِرُوا أَنَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا أَنَا فَاتَّقُونِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اپنے حکم سے وحی [٣] دے کر فرشتے نازل [٤] کرتا ہے اور (ان بندوں کو حکم دیتا ہے) متنبہ کر دو کہ میرے سوا کوئی الٰہ نہیں لہٰذا مجھی سے ڈرو

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) یعنی نبوت اللہ کی بخشش وموہبت ہے ، اس میں کسب واکتساب کو دخل نہیں ، یہ اللہ کا دین ہے جسے چاہے ، دیدے ، روح سے مراد وحی ہے ، یا جبرائیل ہے جو حامل وحی ہیں ، غرض یہ ہے کہ فرشتے جب نبوت کا خلعت لے کر آتے ہیں تو ان کی تلقین یہی ہوتی ہے کہ ایک خدا کے سامنے جھکو ایک اللہ کی عبادت کرو ، وہ شرک کی تائید کے لئے نہیں آتے ۔ غیر اللہ کی پرستش کے لئے وہ نہیں کہتے ان کا نصب العین توحید کی اشاعت اور اطاعت الہی ہوتا ہے ۔