وَيُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ وَالْمَلَائِكَةُ مِنْ خِيفَتِهِ وَيُرْسِلُ الصَّوَاعِقَ فَيُصِيبُ بِهَا مَن يَشَاءُ وَهُمْ يُجَادِلُونَ فِي اللَّهِ وَهُوَ شَدِيدُ الْمِحَالِ
اور کڑک اس کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی بیان کرتی ہے اور فرشتے اس کے ڈر سے (پاکی بیان کرتے ہیں) وہی گرنے والی بجلیاں بھیجتا ہے جو اس پر ہی گرتی ہیں جس پر وہ چاہتا ہے درآنحالیکہ وہ اللہ کے بارے میں [٢٠] جھگڑا کر رہے ہوتے ہیں فی الواقع اس کی تدبیر بڑی زبردست ہے [٢٠۔ الف]
اسرارفطرت کا علم : (ف1) یعنی فطرت کے رموز واسرار کو بجز رب فاطر کے اور کون جانتا ہے ؟ بادل گرجتے ہیں ، بجلی کوندتی ہے ، تو کسان اور زمیندار خوش ہوتے ہیں کہ بارش ہوگی اور ہمارے سوکھے کھیت لہلہا اٹھیں گے ان کو نہیں معلوم کہ یہ بجلیاں جو کوند رہی ہیں ، عذاب وہلاکت کی بجلیاں ہیں جو کھیتوں پر گریں گی ، اور انہیں راکھ کا ڈھیر کر کے رکھ دیں گی ، بد عقیدہ لوگ جو اللہ کی قدرتوں میں شک کرتے ہیں یہ نہیں جانتے کہ وہ کس طرح سامان رحمت کو بصورت عذاب بدل دیتا ہے ، ﴿يُسَبِّحُ الرَّعْدُ﴾سے غرض برق ورعد کی تسخیر ہے ۔