سورة یوسف - آیت 12
أَرْسِلْهُ مَعَنَا غَدًا يَرْتَعْ وَيَلْعَبْ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کل اسے ہمارے ساتھ بھیج دیجئے تاکہ وہ (جنگل کے پھل) کھائے اور کھیل سے دل بہلائے اور ہم اس کی حفاظت کرتے رہیں گے۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ١) یرتع ویلعب : سے معلوم ہوا کہ کھیل کود ممنوع نہیں بلکہ جائز ومستحسن ہے ، کھیل وہ ممنوع ہے جس میں محض وقت ضائع ہوتا ہے جسم انسانی یا فکر انسانی کو اس سے کوئی راحت نہ ملے ، وہ کھیل یا ورزش جس سے طبیعت میں انشراح وبشاشت پیدا ہو ، درست ہے ۔ قرآن کا مقصد جب کسی واقعہ کو بطور عبرت پیش کرنا ہوتا ہے تو وہ غیر ضروری تفصیلات کو جو آرائش افسانہ کے قبیل سے ہیں ، ترک کردیتا ہے ، اور صرف وہ حصہ ذکر کرتا ہے ، جو اصل مقصود ہے ۔