وَكَذَٰلِكَ يَجْتَبِيكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِن تَأْوِيلِ الْأَحَادِيثِ وَيُتِمُّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكَ وَعَلَىٰ آلِ يَعْقُوبَ كَمَا أَتَمَّهَا عَلَىٰ أَبَوَيْكَ مِن قَبْلُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَبَّكَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اس طرح (اس خواب کے مطابق) تمہارا پروردگار تجھے (دین کے لئے) منتخب کرے [٥] گا، تمہیں باتوں کا مال (انجام) سکھائے گا اور تم پر اور آل یعقوب پر اپنی نعمت اسی طرح پوری کرے گا جیسے وہ اس سے پہلے تمہارے دو باپوں ابراہیم اور اسحاق پر پوری کرچکا ہے۔ بلاشبہ تمہارا پروردگار سب کچھ جاننے والا اور حکمت والا ہے‘‘
(ف ٣) سچے خواب نبوت کا ایک حصہ ہیں ، کیونکہ قلب جس قدر پاک اور مصفا ہوگا ، اسی قدر معارف عالیہ کے اکتساب کی اس میں استعداد زیادہ ہوگی ، انبیاء جو کچھ بذریعہ خواب دیکھتے ہیں وہ بالکل حق اور حقیقت ہوتی ہے ، اس طرح ان میں یہ ملکہ بھی ہوتا ہے کہ خواب کی صحیح صحیح تعبیر معلوم کرلیں ، حضرت یعقوب (علیہ السلام) نے یوسف (علیہ السلام) کو خوشخبری دی کہ تمہیں علم التعبیر سے بہرہ ور کیا جائے گا ، تم خواب کی سچی تعبیر بتا سکو گے ، نیز تم پر اللہ کا فضل ہوگا ، اور تم ابراہیم واسحق (علیہ السلام) کی مسند پر بیٹھو گے ۔ فن تعبیر وجدان صحیح اور ذوق پر موقوف ہے ، علمی طور پر اس کی جزئیات مدون نہیں ۔