سورة ھود - آیت 83

مُّسَوَّمَةً عِندَ رَبِّكَ ۖ وَمَا هِيَ مِنَ الظَّالِمِينَ بِبَعِيدٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جو تیرے پروردگار کے ہاں سے نشان زد تھے اور یہ (خطہ ان) ظالموں [٩٤] سے کچھ دور بھی نہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ناپاک اور خبیث النفس لوگ : (ف ٣) اس بستی کو جہاں یہ ناپاک لوگ رہتے تھے ، اللہ کے عذاب نے آگھیرا اور اسے الٹ دیا گیا ، وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے مٹ گئے ، یہ کیوں ؟ اس لئے کہ جب قوم میں شہوانی خیالات اس درجہ رائج ہوجائیں کہ اٹھتے بیٹھتے انہیں سوا اس کے اور کوئی مشغلہ ہی پسند نہ ہو ، جس کا روز مرہ فحش اور گندا ہو ، جو فطرت کے مضبوط اور مستقیم اصولوں کو پس پشت ڈالدے ، جو خیر خواہوں کی باتوں کا مضحکہ اڑائے ، جو اس درجہ ذلیل ہوجائے کہ نفس کی خباثتیں اس پر غالب آجائیں ، اس قوم کا ہلاک ہوجانا ہی بہتر ہے ۔ ” فبطن الارض خیرمن ظھرھا “۔ ہر پیغمبر توحید کے ساتھ کچھ مخصوص تعلیمات بھی پیش کرتا ہے جن کا تعلق قوم کے ان اخلاقی ومعاشی نقائص سے ہوتا ہے جو زیادہ ابھرے ہوئے اور نمایاں ہوتے ہیں ۔