سورة یونس - آیت 72

فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَمَا سَأَلْتُكُم مِّنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى اللَّهِ ۖ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر اگر تم (میری نصیحت سے) اعراض کرتے ہو تو میں تم سے کوئی مزدوری تو نہیں [٨٥] مانگتا (جو بند ہوجائے گی) میرا اجر تو اللہ کے ذمہ ہے اور مجھے یہی حکم ہوا ہے کہ میں فرمانبردار بن کر رہوں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) انبیاء علیہم السلام بےخوف اس لئے ہوتے ہیں کہ ان کی روزی لوگوں سے وابستہ نہیں ہوتی ، وہ تبلیغ کے گرانقدر فرائض بھی ادا کرتے ہیں ، اور اپنا آذوقہ حیات بھی بہم پہنچاتے ہیں ۔ جو لوگ قوم کے صدقات پر پلتے ہیں ، ان سے حق گوئی کی توقع نہیں کی جا سکتی ، انبیاء علیہم السلام کا اسوہ یہ ہے کہ اس قسم کی پیشہ ورانہ مشیخت کا خاتمہ کردیا جائے ۔