سورة یونس - آیت 20

وَيَقُولُونَ لَوْلَا أُنزِلَ عَلَيْهِ آيَةٌ مِّن رَّبِّهِ ۖ فَقُلْ إِنَّمَا الْغَيْبُ لِلَّهِ فَانتَظِرُوا إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

نیز کہتے ہیں کہ اس پر اس کے پروردگار کی طرف سے کوئی معجزہ [٣٢] کیوں نہیں اتارا گیا ؟ آپ ان سے کہئے کہ غیب کے امور تو اللہ کے اختیار میں ہیں لہٰذا تم بھی انتظار کرو اور میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) ایۃ سے مراد مطلوبہ معجزات ہیں ، قرآن کی آیت نہیں ۔ حل لغات : شفعآؤنا : جمع شفیع ، سفارش کرنے والا ۔ امۃ : مشترک العقیدہ جماعت ، ہدایت شرط نہیں ، ہر گروہ جو کسی مقصد میں متحد ہو امت کہلائے گا مگر یہاں صحیح العقیدہ لوگ مراد ہیں ، کیونکہ (آیت) ” فاختلفوا “۔ کا قرینہ اس پر دلالت کر رہا ہے ۔