كَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ كَانُوا أَشَدَّ مِنكُمْ قُوَّةً وَأَكْثَرَ أَمْوَالًا وَأَوْلَادًا فَاسْتَمْتَعُوا بِخَلَاقِهِمْ فَاسْتَمْتَعْتُم بِخَلَاقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُم بِخَلَاقِهِمْ وَخُضْتُمْ كَالَّذِي خَاضُوا ۚ أُولَٰئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
یہ انہی لوگوں کی طرح ہیں جو ان سے پہلے تھے۔ وہ لوگ تم سے زیادہ طاقتور اور مال اور اولاد کے لحاظ سے تم سے بڑھ کر تھے۔ انہوں نے اپنے مقدر کے مزے لوٹے اور تم نے اپنے مقدر کے۔ جس طرح تم سے پہلے لوگوں نے اپنے مقدر کے مزے لوٹے تھے اور تم بھی انہی باتوں میں پڑگئے جن میں وہ پڑے [٨٣] ہوئے تھے۔ ایسے لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت میں برباد ہوجائیں گے اور یہی لوگ خسارہ پانے والے ہیں
نفاق کا انجام تباہی ہے ۔ : (ف1) ان آیات میں منافقین کو بتایا ہے کہ نفاق کے بادل مطلع حق وصادق پر زیادہ دیر تک چھائے نہیں رہیں گے ، جب آفتاب پوری حرارت سے چمکے کگا تو یہ بادل چھٹ جائیں گے ، ان سے پہلے بھی بدباطن لوگوں نے انبیاء علیہم السلام کی مخالفت کی ہے مگر نتیجہ کیا ہوا ، کہ ان کا تمام غرور مٹ گیا ، مال ودولت کی فراوانی اور اعوان وانصار کی کثرت انہیں عذاب الہی سے نہ بچا سکی اسی طرح تمہارا حشر ہونے والا ہے ۔