سورة الانفال - آیت 61

وَإِن جَنَحُوا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور اگر وہ صلح کی طرف مائل ہوں تو آپ بھی اللہ پر بھروسہ [٦٣] کرتے ہوئے صلح پر آمادہ ہوجائیے۔ یقینا وہ سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

مذہب امن : (ف1) غرض یہ ہے کہ اسلام صلح وآشتی کا مذہب ہے وہ از خود نہیں چاہتا ، کہ جنگ کی آگ بھڑکائی جائے البتہ جب مخالفین مجبور کردیں ، تو وہ بہادری کے ساتھ مقابلہ کرنے کا حکم دیتا ہے ۔ ﴿وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ﴾سے مقصود یہ ہے کہ صلح کا میلان زیادہ رہے ، اور خدا پر بھروسہ کرکے ایک دفعہ مخالفین کو موقع دیا جائے کہ وہ بااعتماد ثابت ہوں اور جنگ رک جائے ۔