سورة الانفال - آیت 57

فَإِمَّا تَثْقَفَنَّهُمْ فِي الْحَرْبِ فَشَرِّدْ بِهِم مَّنْ خَلْفَهُمْ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

ایسے عہد شکن لوگ اگر آپ کو میدان جنگ میں مل جائیں تو انہیں عبرتناک [٦٠] سزا دیں تاکہ ان کے پچھلے سبق حاصل کریں۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف2) یہود سے بنی قریظہ نے غداری کی اور مسلمانوں کے خلاف مشرکین مکہ کو مدد دی ، حضور (ﷺ) نے باز پرس کی تو کہہ دیا ہم بھول گئے تھے آئندہ محتاط رہیں گے ، غزوہ خندق میں پھر ان لوگوں کے ساتھ مل گئے ، اس لئے حضور (ﷺ) کو حکم ہوا کہ بار بار کی کی معاہدہ شکنی ناقابل برداشت ہے ، ان لوگوں کے معاہدہ کو توڑ دو ، اور عبرتناک سزائیں دو ، تاکہ دوسروں کو نصیحت ہو ، اور آئے دن کی شرارتوں سے امن ملے ۔ حل لغات : فَشَرِّدْ بِهِمْ: تتر بتر کہ ہوئے ، تشرید کے معنی بری طرح منتشر کردینے کے ہیں ۔